اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں کہی گئی ایک ایک بات رہتی دنیا تک مفید اور اپنی اہمیت میں قائم و دائم رہے گی ـ محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ایک ایک پہلو اور ارشاد اپنے اندر ہر انسان کا فائدہ اور وجہ رکھتا ہے؛ بِنا مقصد کے ایک بھی عمل ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں فرمایا یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو نمونے کے طور پر لینے کا سبق دیاـ
اس تحریر میں، میں ایک عمل بتلاؤں گا کہ جس کو سائنس اب کہہ رہی ہے کہ لازمی لازمی اور لازمی تم "اکثر" ایسا کیا کرو ورنہ نقصان پہنچ سکتا ہےـ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم زیارہ تر بیٹھ کر پانی پیتے تھے، کھڑے ہو کر بھی پانی پیا مگر بہت کم کم اور اِس عمل سے ثابت ہے کہ کھڑے ہو کر پانی پینا حرام نہیں جس طرح ہمارے پاکستان میں اکثر لوگوں میں سوچ پائی اور پھیلائی جاتی ہے کہ کھڑے ہو کر پانی پینا حرام ہےـ محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ بار کھڑے ہو کر بھی پانی پیا اور اِس کو کافی احادیث میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رپورٹ کیاـ اِس چند بار کے کھڑے ہو کر پانی پینے میں بھی ایک درس تھا کہ اُمت مشکل میں نہ پڑ جائے بارہا دیکھنے میں آتا ہے کہ بیٹھنے کو جگہ نہیں مل پاتی تو کہیں لوگ ضرورت ہونے کے باوجود بھی پانی نہ پئیں، بہرحال یہ تو ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دور اندیشی تھی؛ محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو بیٹھ کر پانی پینے کا درس دیا آج سائنس تحقیق کے بعد پرزور مطالبہ کر رہی ہے کہ بیٹھ کر پانی پیجئے ورنہ آپ کے گردے فیل ہو سکتے ہیں، دِل کا عارضہ لگ سکتا ہے، لِیور نقصان اٹھا سکتا ہےـ
میرے سامنے ٹائم آف انڈیا کا آرٹیکل کھُلا پڑا ہے جس کا عنوان ہے "کھڑے ہو کر پانی پینا آپ لئیے بہت نقصان دِہ ہے"
یہ اسلام کی راہنمائی ہمیں رہتی دنیا تک فائدہ مند رہے گی؛ الحمدللہ ہم مسلمان ہے اور اسلام جیسا عمدہ دین ہمیں ملا ہےـ ہمیں چاہئیے کہ ہم اسلام کے ہر فرمان پر عمل کریں تا کہ ہماری زندگی عمدہ گزرےـ
دوسرا ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم تین سانسوں میں پانی پینے کا ہے تو جناب! سائنس کہتی ہے آہستہ آہستہ پانی پیجئے ورنہ آپ کے گردے اور معدہ نقصان اٹھائیں گےـ
بے شک محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم ❤ کی زندگی ہمارے لئیے اسوہ حسنہ ہےـ
پڑھئیے: Time Of India